قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی نے تانیہ اندروس کی تقرری کے حوالے سے سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی پر سوالات کی بوچھاڑ کر دی۔
کمیٹی ارکان نے سوال کیا کہ اتنا تو بتایا جائے کہ تانیہ اندروس کون ہیں؟ ان کو کس میرٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے گوگل سے لا کر لگایا گیا ہے؟
سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی نے موقف اختیار کیا کہ تانیہ اندروس نے آئی ٹی کو ففتھ پلرز کا تصور دیا ہے اور وزیراعظم نے خصوصی کام پر انہیں مقرر کیا ہے۔ اور ان کی تقرری کا ان کی وزارت سے کوئی تعلق نہیں ہےان کا تقرر وزیراعظم ہاؤس نے کیا ہے۔
کمیٹی ارکان نے سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ۔پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی ناز بلوچ نے اس موقع پر کہا کہ وزیراعظم ھاؤس کسی سیٹھ کی کمپنی نہیں کہ جس کو چاہا وہاں لانچ کر دیا۔ تانیہ اندروس کی تقرری کے لیے کوئی اشتہار نہیں دیا گیا اور تقرر کر دیا گیا یہ کوئی مناسب طریقہ نہیں ہے۔ عوام کے ٹیکسوں کا معاملہ ہے۔ کمیٹی کو ان سارے سوالات کا جواب دیا جائے۔
تانیہ اندروس کو آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا گیا۔